ارنا کے مطابق صدر مملکت نے اتوار کو دو پہربعد کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ہم مذاکرات میں سنجیدگی کے ساتھ سمجھوتے کے لئے کوشاں ہیں اور یقین دلاسکتے ہیں کہ ایران کبھی بھی ایٹمی اسلحے کے لئے کوشاں نہیں رہا اور آئںدہ بھی نہیں ہوگا۔
انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایٹم بم بنانے کی فکر میں کبھی نہیں رہا، کہا کہ یہ کام ہمارے اعتقاد کے مطابق غلط ہے اور رہبر انقلاب اسلامی کے فتوے کے مطابق ایٹمی اسلحہ بنانے کا ہر اقدام حرام ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ایٹمی تنصیبات ختم کرنے کی بات کی گئی جو ہمارے لئے ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ مختلف شعبوں منجملہ، دواؤں، علاج معالجے، زراعت، ماحولیات اور صنعت میں ایٹمی ٹیکنالوجی کا استعمال ہے اور ہم پرامن ایٹمی سرگرمیاں پوری قوت کے ساتھ جاری رکھیں گے۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ دنیا کے ساتھ پر امن معاملات اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی پالیسی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس لئے مذاکرات کررہے ہیں کہ امن چاہتے ہیں، ہمارا ملک علاقے میں امن و سلامتی چاہتا ہے ۔
صدر ایران نے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ علاقے کے ممالک ایک دوسرے کے بھائی ہیں، باہم امن وخلوص کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں اور اس بات کی ضرورت نہيں ہے کہ کوئی دنیا کے اس کونے سے آئے ہمارے لئے کام کرے۔
انھوں نے کہا کہ صرف غاصب صیہونی حکومت ہے جو علاقے میں بدامنی پھیلارہی ہے۔
آپ کا تبصرہ